سب دُنیا سے پیارا ہوں مَیں
تیری آنکھ کا تارا ہوں مَیں
ایسے دُنیا دیکھ رہی ہے
جیسے ایک نظارہ ہوں مَیں
اُس سے میری قیمت پوچھو
جِس کو جان سے پیارا ہوں مَیں
ایک کہانی ہے میری بھی
دشت کا ایک سِتارا ہوں مَیں
کیوں نہ مُجھ کو دُنیا دیکھے
جب کہ عکس تمہارا ہوں مَیں
مُشکل وقت میں نام خدا کا
کتنی بار پکارا ہوں مَیں
میں تقسیم ہوں دو حصوں میں
اور بظاہر سارا ہوں مَیں
تُم مجھ سے ناراض نہ ہونا
میری جان تمہارا ہوں مَیں
جو خوشیاں باقی ہیں لے لو
بے شک درد کا مارا ہوں مَیں
مانی میری قسمت دیکھو
جیت کے بازی ہارا ہوں میں

0
45