وہ پیار کرتا ہے لیکن فدا نہیں ہوتا |
وہ روز لڑتا ہے پھر بھی جدا نہیں ہوتا |
ہے استوار تعلق اسی کی شرطوں پر |
اگر کہوں بھی تو مجھ سے خفا نہیں ہوتا |
عجیب اس کی طبیعت میں چڑچڑا پن ہے |
وہ تلخ رہتا ہے کچھ بھی ہوا نہیں ہوتا |
کبھی کبھی تو مرا صبر ٹوٹ جاتا ہے |
میں سو کے جب اٹھوں مجھ کو گلہ نہیں ہوتا |
کلام مجھ سے کرے خبط ہے مجھے شاہدؔ |
وہ گفتگو میں کبھی مبتلا نہیں ہوتا |
معلومات