خدا کو توبہ کی جھوٹی زبان دے رہے ہیں
نماز پڑھنی نہیں اور اذان دے رہے ہیں
دہاڑی باز ہیں کوئی شہید وید نہیں
ہمارے واسطے جتنے بھی جان دے رہے ہیں
کسی کو کچھ نہیں معلوم مسئلہ کیا ہے
سبھی مباحثے کا امتحان دے رہے ہیں
کہیں تو کیا کہیں اب ایسے پارساؤں کو
خطا کسی کی کسی کو لگان دے رہے ہیں
ضرور ان کو کوئی خاص کام ہے مجھ سے
یہ دوست جو مرے حق میں بیان دے رہے ہیں
عجیب لوگ ہیں اپنوں سے بے خبر ہیں کلیم
عجیب لوگ ہیں غیروں پہ دھیان دے رہے ہیں

0
115