حیرت میں مہہ و مہر ہیں کسکا شباب ہے
نورِ خدا کے گھر میں حَسن کا گلاب ہے
چشم و چراغِ مجتبی و مرتضی کا ہے
قاسمؑ کا حُسن حُسنِ ولایت مآب ہے
کہتی ہے دھرتی گھوم کر ہر ایک سے یہی
حیدر ہیں بو تراب یہ چشمِ تراب ہے
زہرا کے گلستاں سے منور ہے یہ جہاں
بیتِ علی کو کرتا یہ روشن شہاب ہے
دختر علی کی آئی ہیں ملنے اک نور سے
قاسم کو لے کر فروا سے دیتی رباب ہے
صائب تیرے کلام میں کیسا حجاب ہے
اشعار میں چھپی ہوئی لکھی کتاب ہے

0
61