ہے جنت سے آئی زمیں پر بہار
مدینے میں دیکھے جو لیل و نہار
سہانے ہیں منظر حسیں شہر میں
مدینہ نبی راحتوں کا دیار
کروں یاد مولا نبی پاک کی
یہ محبوب تیرے نبی تاجدار
میں بردہ ہوں داتا سخی آل کا
ملے مصطفیٰ سے جنہیں یہ شعار
مدینے میں بھولوں میں جھنجٹ تمام
ندا گر ہے مولا حزیں دل فگار
ہے فریاد آقا کے دربار میں
غلام آئے در پر چلا بار بار
مدینے سے آتا بلاوا رہے
اے محمود دل کو ملے گا قرار

24