میرے ساتھ چل میرے ہمنوا
کوئی ایسی بستی ڈھونڈنے
جہاں غم کا کوئی نشاں نہ ہو
جہاں دکھ کا سورج عیاں نہ ہو
جہاں لوگ اکٹھے بیٹھ کر
یاشیشم کی چھاؤں لیٹ کر
کریں گفتگو سب پیار کی
یا دلجمی بیمارکی
یا رہبری لاچار کی
چل ڈھونڈھ لیں میرے ہم نفس
ایسی نئی ڈگر جہاں رات دن
ہر سمت خوشی کا ظہور ہو
جہاں محبتوں کا ہی نور ہو
جہاں ستم کا سورج طلوع نہ ہو
جہاں کوئی کسی کا عدو نہ ہو
جہاں مل بانٹ کھائیں سب کے سب
پھل، سبزی اناج و کمائی کسب
جہاں شیر و خرمہ بے دام ہو
جہاں بھوک کے منہ پر لگام ہو
جہاں بے گناہی کا خوں نہ ہو
جہاں حوا کی بالی فسوں نہ ہو
جہاں کسی کی کھیتی تباہ نہ ہو
جہاں کوئی حاکم خدا نہ ہو
میرا ساتھ دو میرے ہمنوا
میرے چارہ گر تجھے کیاہوا
میرے ساتھ کیوں نہیں بولتا
تیری چپ نے مجھ کو رلا دیا
سب حال دل کا سنا دیا
کہ
یہ نئی رتوں کا ہی دور ہے
یہاں سکھ کا ملنا محال ہے
یہاں نفرتوں کو عروج ہے
یہاں محبتوں کو زوال ہے

0
16