کبھی جیت ہو گی کبھی مات ہو گی
کبھی صبح ہو گی کبھی رات ہو گی
جدائی کا موسم بھی تبدیل ہو گا
نئے موسموں میں ملاقات ہو گی
یہ بادل برس کر چلے جائیں گے پھر
ہمیشہ نہ غم کی یوں برسات ہو گی
جو نفرت سے جی بھر گیا ہو تمھارا
محبت پہ گھر چل کے اب بات ہو گی
نئی زندگی روز ملتی ہے شاہد
بس آخر میں اک موت کی گھات ہو گی

0
112