جائے گر کوئے یار میں کوئی
لوٹتا ہے خُمار میں کوئی
کس کی یادوں میں کھویا رہتا ہے
بیٹھ کر انتظار میں کوئی
وہ چڑھانے کو پھول لائے ہیں
جا کے لیٹے مزار میں کو ئی
بھول جائے جو دیکھ کر اُس کو
ایک ہو گا ہزار میں کوئی
کب فراموش وہ ہوا طارق
گُل کھلا تھا بہار میں کوئی

0
47