| آنکھوں سے اُبلتے سبھی گوہر مجھے دینا |
| بچھڑے ہوئے لمحوں کے مقدر مجھے دینا |
| جب چھین لے مجھ سے مرا پوشاک زمانہ |
| تم اپنی وفاوں کی چادر مجھے دینا |
| جب بند ہوں ہر سمت یہ مے خانۂ الفت |
| تم اپنی نگاہوں کے ساغر مجھے دینا |
| معدوم خلاوں میں ہو جاوں جو اک دن |
| تم ابر بچھائے ہوئے بستر مجھے دینا |
| جو ساتھ گزارے تھے کڑی دھوپ میں ہم نے |
| وہ عمر کے لمحے سبھی آکر مجھے دینا |
| رکھا ہے کہاں وقت نے تو ڈھونڈ اسے پھر |
| اے آئینے وہ عمر کا پیکر مجھے دینا |
| الطاف بچھائی ہے عدو نے فضا میں آگ |
| بکتر نہیں تو لفظ کے لشکر مجھے دینا |
معلومات