جب کسی نے کہیں بھی دیئے گل کئیے |
سوچا دیکھا پھر ہنس کر ہم چل دیئے |
لکھا کتاب میں سوکھے پھول دیکھ کر |
کیا ہوئی دوستی ہاں وہ جو دل دیئے |
کمرے میں بند تھا کتابوں کے ساتھ |
در ہوا نے بجایا تو گھر سے نکل دیئے |
اس کا ذکر زباں پہ آ ہی جاتا ہے |
افری گرچہ کہانی کو کتنے ہی بل دیئے |
معلومات