بن کہے جو سن لو تو قیامت آئے |
اس بے چین دل کو جاناں راحت آئے |
ہوتا ہے کہاں مجھ کو سکوں میسر |
بس یہی دعا ہے اب کہ وحشت آئے |
دل میں اس قدر ویرانی ہے کہ یاور |
تمہیں صحرا دیکھے کی نہ چاہت آئے |
یہ جبیں فقط سجدوں کی منتظر ہے |
آؤ روبرو، وقتِ عبادت آئے |
خالی میرا دامن ہے شَہِ مدینہ |
کاسے میں مرے لفظِ شفاعت آئے |
معلومات