کرم ہو جود و سخا ہو مجاہدِ ملت
نگاہِ لطف و عطا ہو مجاہدِ ملت
مثال تیری زمانے میں کیسے ممکن ہو
عطائے غوث و رضا ہو مجاہدِ ملت
درونِ قلب بسی با خدا تِری صورت
ہمارے لب کی صدا ہو مجاہدِ ملت
زمین بوس کیا تم نے نجد کا قلعہ
منافقوں کی قضا ہو مجاہدِ ملت
زمانہ رشک کرے علم و فضل پر تیرے
علوم و فن کے شہا ہو مجاہدِ ملت
طریقِ سنتِ نبوی پہ ہر گھڑی رہتے
گدائے شاہِ ہدیٰ ہو مجاہدِ ملت
سخن کو ہم نے تصدق ختم کیا کہکے
کہا جو اس سے سوا ہو مجاہدِ ملت

0
151