اجنبی راہوں پہ چلتے ہوۓ ہم
موت کی وادی کے ہیں مسافر
اپنا بوجھ خود اٹھانا ہے
رسمِ دنیا بھی نبھاناہے
افری اپنے لاغر جسم اُٹھاۓ
پھر لوٹ کے گھر بھی جانا ہے

2
82

0
دوستوں سے گزارش ہے تنقیدی چائزہ لیں۔

0