زندگی خوشنما ہو سکتی تھی
یہ مری ہم نوا ہو سکتی تھی
گر سمجھتا زباں وہ آنکھوں کی
تو خموشی صدا ہو سکتی تھی
گر وہ رکھتا یقیں محبت پر
پوری ہر اک دعا ہو سکتی تھی
گر چھپا لیتا مجھ کو بانہوں میں
دور غم کی گھٹا ہو سکتی تھی
ہوتی گر فکر زرد پتوں کی تو
مہرباں کچھ ہوا ہو سکتی تھی

0
56