| جو غلامِ مصطفی ہو جائے گا |
| پھر وہ محبوبِ خدا ہو جائے گا |
| وردِ لب جس کے خدا ہو جائے گا |
| اس کا ہر اک غم ہَوا ہو جائے گا |
| کیا عجب تاثیر قولِ حق میں ہے |
| جو کہے گا پارسا ہو جائے گا |
| جگ ہنسائی ہوگی اُس کی دیکھنا |
| جو اسیرِ خود نما ہو جائے گا |
| موت برحق ہے وہ اک دن آئے گی |
| یہ جہاں سارا فنا ہو جائے گا |
| دوست! ہے دستور دنیا کا یہی |
| کر بھلا تیرا بھلا ہو جائے گا |
| وقت وہ بھی آئے گا تم دیکھنا |
| جھوٹ سب کا دل رُبا ہو جائے گا |
| ضابطہ خالؔد ہے یہ اللہ کا |
| اُس کا تُو بن وہ ترا ہو جائے گا |
معلومات