ربط رکھا قلیل لوگوں سے
ہے محبت اصیل لوگوں سے
تیری عزت پہ ہاتھ ڈالیں گے
نہ ملا کر رذیل لوگوں سے
قطرہِ آب کو ترستا ہے
مانگی ہو گی سبیل لوگوں سے
دشت میں محفلیں سجاتا ہوں
ہے طبیعت ثقیل لوگوں سے
اپنی منشا میں ڈھال لیتے ہیں
بات مت کر طویل لوگوں سے

0
72