کہہ دے بھی گر یہ زندگی اے یار الوداع
کہنا مگر نہ تم کبھی اے یار الوداع
ملنا ہے ہم کو حشر میں اے یار ایک دن
منزل نہیں یہ آخری اے یار الوداع
آۓ نہ اپنی دوستی کے بیچ میں کوئی
لانا نہ آنکھ میں نمی اے یار الوداع
اک اور عمر چاہیے پروازِ روح کو
کافی نہیں یہ دو گھڑی اے یار الوداع
کرنا معاف میری تو ساری کہی سنی
میں بھی تھا ایک آدمی اے یار الوداع
یہ جسم خاک میں تو مرا مل گیا مگر
زندہ ہوں بن کے روشنی اے یار الوداع

0
7