بدلتے رہتے ہیں موسم یہاں تو |
رہیں تیار بھی ہر دم یہاں تو |
ہوائیں جو صبا کی مست چلتی |
بدن میں تازگی بے حد بکھرتی |
وفا میں گر کبھی ہو آزمائش |
کرے نہ کوئی غم کی پھر نمائش |
کرن امید کی اندر جگائیں |
نئے جذبات و احساسات لائیں |
بھلائی سے ہمیشہ رشتہ جوڑے |
برائی سے کنارہ کش ہی ہو لے |
بنا محنت کے کچھ حاصل نہیں ہے |
تھکن جھیلے سوا منزل نہیں ہے |
زمانہ یاد ناصر تب ہی کرتا |
نمایاں کارنامہ جب ہے دیتا |
معلومات