تجویز تو اچھی ہے ایسا ہی کیا جائے
گستاخِ محمدؐ کو شیطان کہا جائے
کافی نہیں بس اتنا شیطان کہا جائے
شیطان لکھا جائے شیطان پڑھا جائے
شیطان انہیں کہہ کر نہ یوں چھوڑ دیا جائے
گردن میں طوقِ لعنت بھی ڈال دیا جائے
آجاؤ ابھی ہم تم سب مل کے کریں لعنت
جوکام ابھی کا ہے کیوں ٹال دیا جائے
دیکھوں نہ پلٹ جانا بس کہتے یہی رہنا
گستاخِ محمدؐ کو شیطان کہا جائے
دو چار قدم چل کر جھل کھا کے نہ کہہ دینا
اس کو نہ کہا جائے اس کو نہ کہا جائے
ہے ظلم بڑا یہ بھی اس کو نہ سبک جانو
ظالم کو ستمگر کو گر کچھ نہ کہا جائے
تیاگی و نپُر شرما رُشدی کے علاوہ بھی
گستاخ جو ہیں سب کو شیطان کہا جائے
گستاخیاں جب سب کی ہم آج بتائیں گے
ایسا نہ ہو کہ ہم پر الزام دھرا جائے
قرطاس نہیں دینا یہ بھی تو ہے گستاخی
گستاخِ محمدؐ کو شیطان کہا جائے
ہذیان کی تہمت کیا ہوتی نہیں گستاخی
گستاخِ محمدؐ کو شیطان کہا جائے
گستاخوں کو مرسل نے مسجد سے نکالا تھا
آؤ ذرا ان سب کو شیطان کہا جائے
منصب پہ خلافت کے قبضہ بھی ہے گستاخی
کیوں چھوڑ دیں ہم ان کو تینوں کو کہا جائے
احکامِ محمد میں تبدیلی بھی گستاخی
اب تم ہمیں بتلا دو کیا ان کو کہا جائے
مرسل کو بڑا بھائی کہنا بھی ہے گستاخی
گستاخِ محمدؐ کو شیطان کہا جائے
افسانے گڑھے جس نے تاریخ بدل ڈالی
ایسوں کو تو اوجب ہے شیطان کہا جائے
مسلم ہو بخاری ہو مفتی ہو کہ پنڈت ہو
گستاخِ محمدؐ کو شیطان کہا جائے
گستاخِ مصطفیٰؐ سے الفت بھی ہے گستاخی
چیلے جو ہیں شیطاں کے کیا ان کو کہا جائے
شیطان کے چیلوں سے کرتے ہیں مروت جو
ان لوگوں کو بتلاؤ کیا نام دیا جائے
قرآں کی رو سے دل میں جن کے کجی ہے ان کو
انصاف نہیں ہوگا گر کچھ نہ کہا جائے
اشعار مرے سن کر مرسل یہ صدا دیں گے
آؤ ظہیر تم کو انعام دیا جائے

0
4