کب ہم نے کہا ہم سے نوازش نہیں ہوتی
ہر شخص پہ اکرام کی بارش نہیں ہو تی
ہر وقت تو گردش میں ستارے نہیں رہتے
ہر گام تو حالات کی سازش نہیں ہوتی
ہم بزم میں جاکر کبھی واپس نہیں آتے
ابرو کی اگر آپ کے جنبش نہیں ہو تی
یہ بھی ہے غلط ہم کہ ستائش نہیں کر تے
ہاں ہر کس و نا کس کی ستائش نہیں ہو تی
ہر حکم سر آنکھوں پہ مگر آپ کی ہم سے
پو جا نہیں ہوتی ہے پرستش نہیں ہو تی

0
35