پیش نذرانہ ہے عقیدت کا
وقتِ میلاد ہے مسرت کا
جان و اولاد سے زیادہ ہو
"آپؐ سے رابطہ محبت کا"
رتبہ نبیوں میں عرفہ ہے کتنا
کملی والؐے کی اُونچی عظمت کا
نور آمد سے ہر سُو پھیلا ہے
چرچہ عالم میں اُنؐ کی رحمت کا
دشمنِ دین کو اشارہ تھا
واقعہ آپؐ کی جو ہجرت کا
روضہ پر حاضری اگر ہوگی
چمکے اُس کے ستارہ قسمت کا
عشقِ آقاؐ میں ڈوب جا ناصؔر
رشتہ مضبوط ہو مودت کا

0
44