نبی شاہِ خوباں ہیں سلطان ہیں
یہ جبریل بھی جن کے دربان ہیں
لکھا عرش پر جب محمد گیا
بتایا دہر کا یہ عنوان ہیں
خدا نے دیا اُن کو درجہ عُلیٰ
بنا جن کے دو جگ بیا بان ہیں
ہمیں دینِ فطرت نبی سے ملا
خدا اور نبی کے جو فرمان ہیں
ہیں نمناک آنکھیں حزیں کی سدا
کرے ہجر پیدا یہ ہیجان ہیں
وسیلہ نبی کا ہے حیلہ حسیں
منازل ہیں جو اس سے آسان ہیں
سدا دیکھے جالی سنہری حسیں
یہ محمود کے یارو ارمان ہیں

54