یہ بے وقت بارش یہ کالی گھٹا ہے |
ترے ہجر کی یہ سہانی ادا ہے |
اجل بھی نہ آئے نہ آرام مجھ کو |
اے دستِ محبت یہ کیسی شفا ہے |
اسے تیری چارہ گری کی ہے خواہش |
جو جینے کی خاطر بہت مر رہا ہے |
ہوا اس پہ دیوانگی کا اثر ہے |
سرِ بزم چپ چاپ جو یوں کھڑا ہے |
یہ بے وقت بارش یہ کالی گھٹا ہے |
ترے ہجر کی یہ سہانی ادا ہے |
اجل بھی نہ آئے نہ آرام مجھ کو |
اے دستِ محبت یہ کیسی شفا ہے |
اسے تیری چارہ گری کی ہے خواہش |
جو جینے کی خاطر بہت مر رہا ہے |
ہوا اس پہ دیوانگی کا اثر ہے |
سرِ بزم چپ چاپ جو یوں کھڑا ہے |
معلومات