وجہِ تخلیقِ دو جہاں شاہا
تم ہو مَقصُودِ کُن فَکاں شاہا
تیرے سر تاج ہے رسالت کا
تم ہو سلطانِ قدسیاں شاہا
تیری ذاتِ مقدسہ اعلی
تُو ہے قبلہ گہِ جہاں شاہا
تیرے در پر یہ سُن کر آئے ہیں
تیرا در ہے درِ اَماں شاہا
تم گئے تھم گئی تم آئے تو
نبضِ عالم ہوئی رَواں شاہا
تیرے شاہدؔ کو تیری نسبت سے
مل گئے ہیں یہ دو جہاں شاہا

0
27