عجب موقع خدا لایا مدینے ساتھ چلتے ہیں
بلاوا یار سے آیا مدینے ساتھ چلتے ہیں
نہ پوچھو حور و غلماں کا نہ جنت کی کرو باتیں
خیالوں میں حسیں آئیں مدینہ پاک کی راتیں
یہ نغمہ دل کو ہے بھایا مدینے ساتھ چلتے ہیں
بلاوا یار سے آیا مدینے ساتھ چلتے ہیں
جگر یارو ہوا چھلنی فراقِ مصطفیٰ سے ہے
جو مانے دل حزیں میرا یہ ہجرِ دلربا سے ہے
عطا کی ہے گھنی چھایا مدینے ساتھ چلتے ہیں
بلاوا یار سے آیا مدینے ساتھ چلتے ہیں
نہ روکیں مجھ کو اے ہمدم قصیدے اُن کے گانے دو
گھٹائیں رحمتِ رب کی ذرا عاصی پہ چھانے دو
پلٹتی ہیں جو ہر کایا مدینے ساتھ چلتے ہیں
بلاوا یار سے آیا مدینے ساتھ چلتے ہیں
پیامِ الفتِ جاں ہے سفینے والے راہی کو
پتہ تیرا جو ہے ہر دم مدینے والے ماہی کو
ملا محمود اب سایہ مدینے ساتھ چلتے ہیں
بلاوا یار سے آیا مدینے ساتھ چلتے ہیں

0
6