وہ جو تھا رشتۂِ دل، ہاں وہی حرام بنا
خیالِ یار بل آخر خیالِ خام بنا
وہ بے وفا تھا مگر اس کو چھوڑتے ہوئے
بس ایک غم سا رہا جو غمِ دوام بنا

0
84