یہ سچ کو دفن کرتے ہیں تمہارے بھی ہمارے بھی
صحافی جھوٹ لکھتے ہیں ، تمہارے بھی ہمارے بھی
یہ نفرت کی سیاست ٹھہری اُونچے اُونچے لوگوں کی
یہ گھر ایندھن تو بنتے ہیں ، تمہارے بھی ہمارے بھی
نہ بچوں کی کوئی پروا، نہ ماں کے خواب کی قیمت
یہ خالی پیٹ بچے ہیں ، تمہارے بھی ہمارے بھی
خدا کا نام لیتے ہیں، مگر سچ کہتے ڈرتے ہیں
منافق لوگ رہتے ہیں ، تمہارے بھی ہمارے بھی
نہ حد پر چین ممکن ہے، نہ شہروں میں خوشی باقی
یہ دہشت گرد پھرتے ہیں ، تمہارے بھی ہمارے بھی
یہ نفرت بانٹنے والے، کبھی اپنے نہیں ہوتے
لہو میں رنگ جاتے ہیں ، تمہارے بھی ہمارے بھی
نہ مسجد چین میں ہے اب، نہ مندر میں سکوں باقی
کہ ویراں دل یہ سارے ہیں، تمہارے بھی ہمارے بھی

0
9