میں روز اپنی عدالت میں پیش ہوتا ہوں |
بہشت کے لیے یہ اہتمام تھوڑی ہے |
ملا نہ شغل کبھی جس سے عشق ہو مجھ کو |
کہ جس میں دل نہ لگے اب وہ کام تھوڑی ہے |
ہمارے درمیاں گہرا سکوت طاری ہے |
کلام ہے تو سہی پر کلام تھوڑی ہے |
میں روز اپنی عدالت میں پیش ہوتا ہوں |
بہشت کے لیے یہ اہتمام تھوڑی ہے |
ملا نہ شغل کبھی جس سے عشق ہو مجھ کو |
کہ جس میں دل نہ لگے اب وہ کام تھوڑی ہے |
ہمارے درمیاں گہرا سکوت طاری ہے |
کلام ہے تو سہی پر کلام تھوڑی ہے |
معلومات