خوشبو کی مثال آ گیا تھا
یوں تیرا خیال آ گیا تھا
آئیں جو محبتیں مقابل
اک جیسے جمال آ گیا تھا
کی آرزو یا تلاش ان کی
لب پر یہ سوال آ گیا تھا
تھی حسن کی ساحری یوں ہر سو
رنگوں پہ کمال آگیا تھا
اڑنے لگی شہر میں خبر سی
صحرا کا غزال آ گیا تھا
دھرتی پہ فلک کے ساتھ تارا
بن ٹھن کے نہال آ گیا تھا
سب ٹوٹ گئے حصار شاہد
ملنے جو ہلال آ گیا تھا

0
61