کمالِ شوق نے بخشا ہے ذوقِ رعنائی |
اسی کے دم سے میسر ہے حسن و زیبائی |
مجھے قبول تھا رسوا کریں عدو لیکن |
انہیں قبول نہ تھی میری شان رسوائی |
بسا یہ جبر کہ ہم محفلوں میں قید رہیں |
زہے نصیب کہ باقی ہے ذوق تنہائی |
بہت تھا شوق کہ آئیں کریں شکار مجھے |
یہ گرگ ہیں انہیں گرگ آشتی پسند آئی |
یہ سوز عقل کسی اور کی کرامت ہو |
یہ دل کی آگ یقینا ہمیں نے سلگائی |
معلومات