اقبال سے ہی دنیا میں روشنی ہو جائے
سخن گوئی کا شہرۃ آفاق بانی ہو جائے
گوہر کمیاب کی مثل یادوں میں بسے ہیں
شاعر مشرق کا نام سب کو زبانی ہو جائے

112