چلو ایسا میں کرتا ہوں زمانے بھرکے سارے غم
کدو میں ڈھانپ کر اپنے وجودِ حبس کرتا ہوں
تمہاری چاہ کی خاطر میں خود کو بیچ کر جاناں
خودی کو مار کر اپنی میں سوئے جرس کرتا ہوں
اٹھا لوں کیا گری پگڑی لٹی عزت کو چوکھٹ سے
یا مجھ کو دان کردو گے سوالِ ترس کرتا ہوں

0
57