جنگ و جدل کے تم کو قصے سنائیں گے |
غیرت کے جو سبق ہے وہ بھی پڑھائیں گے |
تکتی ہے مجھ کو غیرت پردے سے خود یہاں |
باتیں حیا کی مجھ کو وہ کیا سکھائیں گے |
آنکھوں میں میری پیہم جاہ و جلال ہے |
وہ لوگ ہے کہاں جو نظریں ملائیں گے |
پرواز ہے فضا میں باطل کی زور پر |
ہم ان کو آسماں سے دھرتی پہ لائیں گے |
مسند پہ جو ہے اونچی مغرور ہے بہت |
دیکھو غرور ان کا ہم ہی مٹائیں گے |
ہم قیس کے نہیں ہے حیدرؓ کے شیر ہے |
ابنِ علیؓ کی جرأت ان کو دکھائیں گے |
تم قیس کے ترانے گاتے رہو وہاں |
نغمے حسینؓ کے ہم یاں گنگنائیں گے |
حسانؔ اب تو اٹھ جا زخموں کو بھول کر |
دنیا کو کچھ تو ہم بھی کرکے دکھائیں گے |
معلومات