راستوں کا سراغ بھی نہ ملا |
ہم کو خالی ایاغ بھی نہ ملا |
دل تو دل ہے وہ دل کو کیا سمجھیں |
جن کو روشن دماغ بھی نہ ملا |
بے طلب سورجوں کے نذرانے |
مانگنے پر چراغ بھی نہ ملا |
عمر بیتی فقط حوادث میں |
ایک دو پل فراغ بھی نہ ملا |
جن کو منزل کے دعوے تھے باصر |
ان کو اپنا سراغ بھی نہ ملا |
معلومات