ہوئی ہے شام چلو اب تو اپنے گھر جائیں
کہیں نہ ایسا ہو رستے میں ہی بکھر جائیں
کبھی کسی کا بھی کوئی نہ یوں بنے عادی
کہ جب وہ چھوڑ کے جائے تو آپ مر جائیں
یہ تجربہ بھی کیا ہم نے عشق میں اکثر
ترے خیال کے آئینے میں سنو ر جائیں
بس ایک بار یہ کہہ دیں کہ آپ میرے ہیں
بھلے یہ بات کہیں آپ اور مکر جائیں
پھر اس کے بعد کبھی مل نہیں سکیں گے عزیز
جو ہم کو چھوڑ کے جائیں یہ سوچ کر جائیں

0
13