نئی زمینیں نئے آسماں بناؤں گا |
دریدہ عہد میں اپنا جہاں بناؤں گا |
میں کھینچ لوں گا سورج کو اپنی دھرتی پر |
حدودِ شمس میں اپنا زماں بناؤں گا |
درونِ دل میں تجھ کو چھپا کے رکھنا ہے |
فصیلِ دل پر اپنا مکاں بناؤں گا |
میں توڑ دوں گا سبھی بت ترے زمانے کے |
شعورِ ذات سے ایسا سماں بناؤں گا |
خطوطِ قلب سے میں جیت لوں گا دنیا کو |
زمیں کی گود سے دل کی کماں بناؤں گا |
میں روک دوں گا سبھی ظلم اس زمانے میں |
سوادِ عدل کو ایسا رواں بناؤں گا |
معلومات