نئی زمینیں نئے آسماں بناؤں گا
دریدہ عہد میں اپنا جہاں بناؤں گا
میں کھینچ لوں گا سورج کو اپنی دھرتی پر
حدودِ شمس میں اپنا زماں بناؤں گا
درونِ دل میں تجھ کو چھپا کے رکھنا ہے
فصیلِ دل پر اپنا مکاں بناؤں گا
میں توڑ دوں گا سبھی بت ترے زمانے کے
شعورِ ذات سے ایسا سماں بناؤں گا
خطوطِ قلب سے میں جیت لوں گا دنیا کو
زمیں کی گود سے دل کی کماں بناؤں گا
میں روک دوں گا سبھی ظلم اس زمانے میں
سوادِ عدل کو ایسا رواں بناؤں گا

0
67