زندگی نے مجھے سکھایا ہے
سکوں تیرا وجود پایا ہے
مندروں مسجدوں ٹکا ماتھا
رگِ جاں تک چلا وہ آیا ہے
منہ پہ بس نور اک نظر آیا
پھلِ ایمان جس نے کھایا ہے
خواہشیں پوری گر نہ ہوں،کیاغم؟
اس نے بہتر بدل دکھایا ہے
عشق کے بت کا ٹوٹنا مشکل
زور کاشف بڑا لگایا ہے

0
79