وفا کے نام پر سجتا کبھی دیکھا سنا تم نے
مرے جیسا بھی ہے گویا کبھی دیکھا سنا تم نے
بنے ہوئے ہیں تیرے اب کسی کے ہم نہیں ہوں گے
کھلے ہوں پھول دوبارہ کبھی دیکھا سنا تم نے
چلو ہم تو برے ہیں مان لیتے ہیں مگر کوئی
زمانے نے جسے بخشا کبھی دیکھا سنا تم نے
محبت دی جئے مجھ کو محبت آخری حل ہے
کہ نفرت سے کوئی سدھرا کبھی دیکھا سنا تم نے
تجھے کیوں اس کی اتنی فکر ہے حازم جسے دنیا
کہے ''اس چاند سے پیارا" کبھی دیکھا سنا تم نے
ریاض حازم

173