سنسان سی راہیں ہیں
بے جان سی آہیں ہیں
مفلوج سے جزبے ہی
حیران نگاہیں ہیں
وہ چھوڑ کے نا جاتا
نادان سی چاہیں ہیں
اب چاک گریباں ہیں
طوفاں میں کلاہیں ہیں
منزل ہے نہ راہی ہے
انجان پناہیں ہیں
اب میرے تعاقب میں
ہلکان سپاہیں ہیں

0
29