| ہم انہیں اپنا مان بیٹھے ہیں |
| اسلۓ بے زبان بیٹھے ہیں |
| نفرتوں کے نگر محبت کی |
| ہم لگاۓ دکان بیٹھے ہیں |
| تم دلاثہ بھی دے نہیں سکتے |
| ہم لٹاۓ جہان بیٹھے ہیں |
| بھولنا تھا جنہیں اب ان کے ہی |
| ذکر میں ہم بےدھیان بیٹھے ہیں |
| ہے یہ تجھ سے سوال اے غم عشق |
| کیوں ہنسی لب پہ آن بیٹھے ہیں |
| خوشی کی آس میں اداس ہو کر |
| کتنے سارے جوان بیٹھے ہیں |
| نہ چلو پر نہ سمجھو یہ بےحس |
| کہ زمیں آسمان بیٹھے ہیں |
| بےحس کلیم |
معلومات