جس کا دل اُن سے وابستہ
ہوگیا ہے
جلوہ گر سامنے اُن کو ہوگیا ہے
ان سے عشق و محبّت ہے جن کو
جو بھی مانگا لیے سامنے اُن کے
شرق و غرب سے نظارے نظارے ہوگے
اس نے اتنا سجایا مجھے
شکل آدم بنایا مجھے
علم اور فن سکھایا مجھے
دست قدرت نے بنایا ہمیں
عقل و فہم عطاء کیا اور جسم و جاں
میں دل دیا
عقل کُل بس محمد مصطفی کو ملی
جس کے آنے سے رحمت کی ہوائیں چلی
جس کے آنے سارا عالم روشن ہوا
انسان کو درسِ اِنسانیت ملا
حق و باطل کا وہ راز کُھلا
ابنِ آدم کو شرفِ
اشرف
المخلوقات کا درجہ حاصل ہوا
رحمت و برکت کے دروازے کھلے
جس کو بھی یہ راستہ راس آئی
عظمت مصطفی کو خاص پایا
چاند سورج تارے ستارے مسخر ہے
بے قراری میں تھے
جب سے محمد مصطفی آیا ان کو بھی قرار آیا
چاند نے سینۂ چاک ہوکر دکھایا
عشق مصطفی کے خاطر رب نے کیا کیا بنایا
جنت کو سجایا عظمت محمد سمجھایا
آدم کو بنایا ابنِ آدم کو بسایا
آدم تا عیسی سب کو بتایا
مصطفی کے خاطر رب نے یہ سب بنایا
میں ہی کیوں ان سے دور ہوں
غفلت کی پٹی ہے آنکھوں پر
دل بھی بے نور ہے
روز جزا کے دن منہ کیسے دکھاؤ
اُن سے ملنا ضرور ہے
جب اک آواز آیگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
بس لیے جاؤ اسکو۔۔۔۔۔ !!!
کون اِس طرف کون اُس طرف۔۔۔؟
کس کو پتہ کس کو خبر ہے سبھی بس بے خبر
بے خبر۔۔۔۔۔۔ بے خبر !!!

0
46