فلسطیں صبر کتنا اور مگر کرے
کوئی تو اِسکے حال پر نظر کرے
دکھائی دیتا پیندہ جبر کا نہیں
مزید کتنی نسلیں در بدر کرے
زمیں نے پرورش ہزاروں سال کی
جو چاہے اب سو خرد مند بشر کرے
بہت ہے قیمتی متاعِ زندگی
قوٰی دوبارہ خستہ بال و پر کرے
تمام قوم کی یہ زمہ داری ہے
جواں کو خود شناسی کا خوگر کرے
مناظرے سے مسئلے ہوں حل سبھی
نا جنگ تک معاملہ سفر کرے؟
صفوں میں ڈال رخنہ دشمنوں کے تُو
جو زیرِ دست حوصلہ اگر کرے
سنوار سکتے قوم کا مزاج ہیں
پیامِ مِؔہر پر عمل اگر کرے
--------٭٭٭--------

0
118