عشق سے جب مُکر گئے ہو تم |
میرے دل سے اتر گئے ہو تم |
مجھے الفت کے روبرو کر کے |
معتبر مجھ کو کر گئے ہو تم |
چاہتیں تو تمھاری سچّی تھیں |
حد سے پھر کیوں گزر گئے ہو تم ؟ |
مشکلوں میں گِھرا ہوا ہوں میں |
جب سے جانِ جگر ! گئے ہو تم |
رنج و غم دے کے بے پناہ مجھے |
چشم نم میری کر گئے ہو تم |
تم کو رہبر وہ شخص بھول چکا |
ایسے سمجھو کہ مر گئے ہو تم |
معلومات