اک چاند آنکھ کا کوئی تارا نہیں ہوا |
پھر عشق بھی ہمیں تو دوبارہ نہیں ہوا |
سچ ہے عذاب زندگی تھی یہ بنا ترے |
سچ ہے ترے بغیر گزارا نہیں ہوا |
تنہائی سے ہی دوستی اپنی رہی سدا |
اس کو بھی ساتھ اور گوارا نہیں ہوا |
دولت رہی ہماری وہ کچھ خواب آپکے |
آنکھوں کا پر یوں پورا خسارا نہیں ہوا |
سوچا بہت بچا لیں کبھی خود کو درد سے |
یہ سوچ کے بھی غم سے کنارا نہیں ہوا |
ساقی کی بھی نظر کوئی شاہد نہیں رہی |
رندوں میں بھی شمار ہمارا نہیں ہوا |
معلومات