حقیقت کو چھپایا جا رہا ہے۔
ہمیں الّو بنایا جا رہا ہے۔
مری آنکھیں فضیلت پا رہی ہیں۔
ترا حلیہ دکھایا جا رہا ہے۔
عجب ہے جو ہماری دوستی کو۔
بڑا ہٹ کر بتایا جا رہا ہے۔
مجھے کیسی سہولت مل رہی ہے۔
ترا لالچ دلایا جا رہا ہے۔
ہمیں رستے میں منزل مل گئی ہے
ترے در پر بٹھایا جا رہا ہے۔

142