چراغِ مصطفائی سے فروزاں ہیں جہاں سارے
کراں سارے دہر کے بھی حسیں چندہ مہر تارے
جمالِ حسنِ یزداں ہیں نبی نورِ مبیں سرور
عُلیٰ دونوں جہاں میں ہیں نبی کے نور کے نعرے
حبیبِ کبریا ہیں یہ محمدﷺ مصطفیٰ ہیں یہ
شہنشاہِ نبوت ہیں حبیبِ کبریا پیارے
درود اُن پر خدا بھیجے درود اُن پر سدا بھیجے
سلام آقا کو کرتے ہیں جو جانیں اس خدا بارے
نبی صادق امیں سرور نبی محبوب ہیں دلبر
قمر جن کے اشارے سے ہوا جاتا ہے دو پارے
کہا خُلقِ عظیم اُن کو خدائی میں خدا نے خود
یہ قلزم رحمتوں کے ہیں عطا کے جن سے ہیں دھارے
سدا ہیں رفعتوں میں یہ غلامِ مصطفیٰ ہیں جو
فدا جو دلربا پر ہیں کبھی بازی نہیں ہارے
تصرف میں نبی کے ہیں خزانے کبریائی کے
رواں محمود اُن سے ہیں نظامِ دو جہاں پیارے

0
4