رونق دیارِ جاناں مجھ کو دکھا اے مولا |
در مصطفیٰ کی خاطر ہے یہ ندا اے مولا |
دیکھوں میں سبز گنبد لب پر درود ہوں تب |
عکسِ جمال بھی دے دل کو جلا اے مولا |
پھر آؤں دست بستہ روضہ کے سامنے بھی |
ہے عاجزی سے میرے دل کی دعا اے مولا |
وہ جالیاں سنہری نظروں کے سامنے ہوں |
قادر ہے تو کریمی سن لے صدا اے مولا |
کچھ حالِ دل ہے کہنا تیرے حبیب سے بھی |
پھر آنسو سے ہو میری ہر التجا اے مولا |
مانگوں بھلا میں تجھ سے اس امتِ نبی کا |
کیسے میں مانگوں ان سے تو ہی سکھا اے مولا |
صد ہا درود ان پر آلِ نبی پہ ہر دم |
محمود بھی ہے جن کا ادنیٰ گدا اے مولا |
معلومات