گاموں شُُغلی شُغل دکھائے
جب بھی گاوں میں وہ آئے
اُس نے بندر ایک سدھایا
جس کو ہے وہ شہر سے لایا
گاموں چھَن چھَن کرتا جائے
بندر اُچھلے ، ناچ دکھائے
نان اور روٹی کیلے لائے
اُس کو بھی وہ خوب کھلائے
بس وہ مُنھ سے کہتا جائے
جب تک اوجھل نا ہو پائے
ترس کرو تم اہلِ زمیں پر
رب خوش ہوگا عرشِ بریں پر

0
116