ہر شخص جانتا ہے کتنا ہے درد مجھ میں
اس شخص کے علاوہ جس کا ہے درد مجھ میں
تسکینِ درد سے تم شاید نہیں ہو واقف
چاہو تو قرض لے لو اگتا ہے درد مجھ میں
فہرستِ دردِ دل میں اک درد یہ بھی ہے کہ
اتنے نہیں ہیں آنسو جتنا ہے درد مجھ میں
میری ادا پہ خود میں حیرت زدہ ہوں کتنا
رو پر تو ہے ہنسی پر روتا ہے درد مجھ میں
تم ہی بتاؤ راہی یہ کیسا رابطہ ہے
لگتی ہے چوٹ انکو، ہوتا ہے درد مجھ میں

44