ترے حصار سے باہر نکلنا چاہتا ہوں
میں اس خمار سے باہر نکلنا چاہتا ہوں
گلوں کی گود میں دم گھٹنے لگ گیا میرا
میں اب بہار سے باہر نکلنا چاہتا ہوں
بلا رہی ہے مجھے میرے گھر کی تنہائی
میں بزم یار سے باہر نکلنا چاہتا ہوں

4